موسم گرما میں جلد کی حفاظت
موسم گرما میں سورج کی شدت جلد کو نہ صرف جھلسا دیتی ہے بلکہ رنگت بھی سیاہ ہوجاتی ہے خواتین کی اکثریت کی جلد حساس ہوتی ہے جس سے گرمیوں کے موسم میں چہرے سے شادابی ختم ہو جاتی ہے جو کافی بدنما معلوم ہوتی ہے اسے نکھارنے اور تروتازہ کرنے کیلئے پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں، ٹھنڈی تاثیر والی چیزیں کھائیں، گرمی کے موسم میں درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے پسینہ زیادہ آتا ہے تاکہ جسم کا اندرونی درجہ حرارت نارمل رہ سکے اس کی وجہ سے جلد کو بہت زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس کے مسام کھل جاتے ہیں ان میں میل کچیل جمع ہوکر بدنما دانے بناتے ہیں اسی سے بچنے کیلئے کم از کم تین چار مرتبہ چہرہ دھوئیں گھر سے باہر نکلیں تو کوشش کریں کہ چھتری کا استعمال کریں۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کی جلد کیسی ہے چکنی ، خشک، نارمل، یا ملی جلی ہر جلد کے اپنے مسائل ہوتے ہیں جو بھی پروڈکٹ خریدیں وہ جلد کی مناسبت سے خریدیں اور خریدتے ہوئے اس پر پروڈکٹ بننے کی تاریخ اور مدت ختم ہونے کی تاریخ ضرور دیکھیں عام طور پر میک اپ کی اشیاء ایک سال تک قابلِ استعمال رہ سکتی ہیں۔
چکنی جلد
اسکی نشانی یہ ہے کہ ماتھا، ناک ٹھوڑی باقی چہرہ خشک ہوتا ہے ۔ چکنی جلد کی حامل خواتین کو عموماًی دانے کیل مہاسے کی شکایت رہتی ہے گرمیوں میں تو ان میں اضافہ ہوجاتا ہے ان کیلئے ملتانی مٹی کا ماسک بہترین ہے اسکے علاوہ نیم کے پتوں کو ابال کر پانی ٹھنڈا کرکے منہ دھوئیں تو مہاسوں میں کمی آسکتی ہے۔
ایک چمچہ شہد آدھا چمچہ لیموں کا رس ملا کر چہرے پر لگائیں، پندرہ بیس منٹ کے بعد چہرے کو منرل واٹر سے دھولیں، شہد اور لیموں کے عناصر جلد کی چکنائی کو اچھی طرح سے نکال دیتے ہیں، ان میں پائے جانے والے عناصر سوڈیم، پوٹاشیم، سٹرک ایسڈ فاسفورک ایسڈ، سکروز، گلوکوز، فرکٹوز وغیرہ چکنے غدودوں کی سرگرمی کو بڑھنے سے بھی روکتے ہیں۔
خشک جلد
خشک جلد والی خواتین کی جلد گرمیوں میں نارمل رہتی ہے سردیوں میں اکڑ جاتی ہے داغ دھبے، چھائیاں اور جھریاں ہونے لگتی ہیں ان خواتین کیلئے شہد، زیتون کا تیل، عرق گلاب ملا کر لگائیں تو جلد کی خوبصورتی برقرار رہتی ہے ، خشک جلد کیلئے کلینرز فیس واش استعمال کریں ۔ نارمل جلد: ۔یہ نہ زیادہ خشک نہ چکنی اس قسم کی جلد کیلئے زیادہ محنت نہیں کرتی پڑتی ذرا توجہ اور احتیاط سے بھی اپنی خوبصورتی برقرار رکھ سکتی ہیں گرمیوں میں جب دھوپ سے آئیں تو عرق گلاب کا چھڑکائو چہرے پر کرلیں۔ سپرے والے عرق گلاب بازار میں دستیاب ہیں۔اس کے علاہ کلیزنگ کریم استعمال کریں، اس کو گھر پر بنانے کیلئے ایک کھانے کا چمچ سوکھا دودھ اور چند قطرے عرق کلاب لے کرمکس کرلیں اور چہرے کیساتھ ساتھ گردن پر بھی لگائیں کیونکہ خواتین گردن کی طرف توجہ نہیں دیتیں۔
آزمودہ نسخے
چہرے کے کیل ہمیشہ کیلئے دور کرنیکا طریقہ ایک عدد بڑی سی موٹی تازی مولی لیں اور اس کو اوپر سے آدھ انچ کاٹ دیںاور اندر سے کھوکھلی کرلیں پھر اس میں دیسی صابن کو ٹ کر بھر دیںاوپر سے کٹی ہوئی مولی پھر بند کرکے چھائوں میں8 دن تک رکھ دیں۔8 دن کے بعد چہرے کے کیلوں کیلئے استعمال کرنے سے پہلے رات کو سوتے وقت منہ کو اچھی طرھ دھو کر صاف کرلیں پھر مولی میں سے صابن نکال کر چہرے پر رگڑیں تا کہ خوب جذب ہو جائے صبح کو اچھے صابن سے چہرے کو دھو ڈالیں۔ چند دن کے بعد کیل ہمیشہ کیلئے غائب اور چہرہ صاف ہوجائے گا۔ سون ٹین (Suntan)کے اثرات دور کرنے کیلئے گرمیوں میں اکثر جسم کا وہ حصہ جو ڈھکا نہ گیا ہو گرمی کی شدت سے جھلس جاتا ہے یا رنگت کالی ہوجاتی ہے، کچھ لوگ ٹین ہوئی جلد کو پسند کرنے ہیں مگر کچھ نہیں، متاثر ہونے والے حصے چہرہ گردن، بازو اور ہاتھ ہوتے ہیں۔ اس چیز سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ جب بھی باہر دھوپ میں نکلیں تو یا تو چھتری لے لیں یا کوشش کریں کہ سکارف وغیرہ سے چہرے کو ڈھک کر نکلیں۔ اس کے علاوہ کچھ مفید ٹوٹکے آپ استعمال کریں تو اس چیز سے بچ سکتے ہیں یا نجات پاسکتے ہیں۔
کچے آلو کے سلائس کو چہرے، گردن بازوئوں اور جسم کاجو بھی حصہ دھوپ کی وجہ سے کالا ہوگیا ہوجو کا آٹا، دہی، سبز چنے کا اٹا اور زیتون کا تیل آپس میں مکس کرلیں اور ہفتے میں دو بار بطور ماسک لگائیں۔ خشک جلد کے لیے بہترین ٹانک ہے۔
کھیرے کا پیسٹ، ہلدی کا پیسٹ، ایلوویرا کا پیسٹ، چمپا کے پھولوں کا پیسٹ، پپیتے کا پیسٹ، مولی کے پتوں کا پیسٹ، پودینہ کے پتوں کا پیسٹ، خربوزے کا گودا، سیب کا گودا، کیلے کے چھلکوں پر لگا گودا ملاکر پیسٹ بنالیں اور اپنی جلد کی مناسبت سے اور موسم کو مد نظر رکھتے ہوئے اس میں لیموں کا رس، عرق گلاب، انڈے کی سفیدی، ملتانی مٹی، زیتون، ناریل، بادام کے تیل، دودھ، بالائی کے ساتھ مکس کرکے چہرے پر ہفتے میں دو بار دس منٹ کے لیے لگائیں اور نیم گرم پانی سے دھولیں۔ ایک ہی ماہ میں چہرہ نکھر جائے گا۔
ہر روز کسی بھی پھل کے گودے خاص طور پر آڑو، اسٹرابیری، خوبانی وغیرہ کا چہرے پر مساج کرنے سے بھی چہرے کو قدرتی وٹامنز ملتے ہیں۔