دعاِ قنوت کے لفظ “قنوت” عربی زبان کے جذر “قنت” سے حاصل ہوتا ہے، جو درخواست یا التجا کرنا کا معنی رکھتا ہے۔ دعاِ قنوت کو مستقبل کی نماز وتر کے آخری رکعت میں، رکوع سے بعد اٹھتے ہوئے پڑھنا مشروط ہے۔
دعاِ قنوت کی فضیلت اور فوائد درج ذیل ہیں
اللہ کی رحمت کی دعا: دعاِ قنوت، اللہ کی رحمت، بخشش اور برکات حاصل کرنے کا طریقہ سمجھی جاتی ہے۔ یہ اللہ سے دعا کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، جس کے ذریعے اپنے شخصی مسائل کا حل مانگا جا سکتا ہے، ساتھ ہی مسلمان جماعت کی بہتری کیلئے بھی دعا کی جا سکتی ہے۔
حضور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سنت پر عمل: دعاِ قنوت کا پڑھنا، حضور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سنت پر عمل کرنے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ روایت کی گئی ہے کہ انہوں نے وتر نماز کے دوران یہ دعا پڑھی تھی۔
اپنے ایمان کو مضبوط کرنا: دعا کا مشغول ہو کر اپنے ایمان کو مضبوط کرنا اور خدا پر بھروسہ کرنا مسلمان کی توانائی کو بڑھاتا ہے۔ یہ تواضع، تابعداری اور خدا کی ہدایت پر بھروسہ کا احساس پیدا کرتا ہے۔
حفاظت کی درخواست: دعاِ قنوت میں مختلف برائیوں اور مصیبتوں سے حفاظت کے لئے آیات شامل ہوتی ہیں، دنیا و آخرت کے خطرات سے خدا کی پناہ کی درخواست کی جاتی ہے۔ یہ مصیبتوں، مشکلات اور نقصان سے بچنے کے لئے اللہ کی پناہ مانگنے کا طریقہ سمجھا جاتا ہے۔
یکجہتی اور اتحاد: دعاِ قنوت جماعت میں پڑھی جانے پر مسلمانوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کی ترویج کرتی ہے۔ یہ مشترکہ طور پر اللہ پر توکل
کو ظاہر کرتی ہے اور مذہبی بندھن کی پہچان کو تسلیم کرتی ہے۔